بنگلورو۔28جون(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیانے آج مسلسل دوسرے دن بھی تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور ضلع پنچایتوں کے چیف ایگزی کیٹیو افسران کے ساتھ مختلف اضلاع میں ہوئی پیش رفت کا جائزہ لینے کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے ہاسٹلوں میں وارڈنوں کی400 اسامیوں کو جلد از جلد پر کیاجائے۔ ڈپٹی کمشنروںکو وزیراعلیٰ نے کہاکہ جو ہاسٹل کرایہ کی عمارتوں میں قائم ہیں ان کیلئے مستقل عمارتوں کے انتظامات تیزی سے کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر اپنی ذمہ داریوں سے لاپرواہی برتنے کے الزام میں کلبرگی کی سوشیل ویلفیر آفیسر وجئے لکشمی کو معطل کرنے کی ہدایت دی اور کہاکہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ اس مرحلے میں وزیر برائے سماجی بہبود ایچ آنجنیا نے متعلقہ آفیسر کا دفاع کرنے کی کوشش کی ، جس پر سدرامیا نے آنجنیا کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ لاپرواہ افسران کا دفاع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ کل کی طرح آج بھی انہوں نے لاپرواہ اور تساہل برتنے والے افسران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ سنجیدگی سے اگر ان لوگوں نے کام نہیں کیا اور سستی کی تو انہیں سنگین نتائج جھیلنے پڑیں گے ۔انہوں نے تحفظ جنگلات قانون کے تحت قبائلیوں کی باز آباد کاری کی عرضیوں کو نمٹانے میں افسران کی لاپرواہی پر انہیں لتاڑتے ہوئے کہاکہ تین ماہ میں اگر ان تمام عرضیوں کو نمٹایا نہیں گیا تو افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرکاری افسران کو دفتر میں رہیں یا نہ رہیں چوبیس گھنٹے اپنی ذمہ داریوں کا احساس رہنا چاہئے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو وہ اعلیٰ سرکاری عہدوں کو چھوڑ کر اپنی مرضی کے مطابق جہاں کام ہوسکتا ہے ویسی ملازمت تلاش کرلیں۔ ڈپٹی کمشنروں کی میٹنگ کے دوران وزراءکی غیر موجودگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سدرامیا نے تمام وزراءکو فون کرکے فوراً طلب کرنے اپنے عملے کو ہدایت دی۔دس بجے شروع ہونے والی میٹنگ میں 10-20تک بیشتر وزراءنہیں پہنچے تھے، وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صرف کاگوڈ تمپا ، کے جے جارج ، ڈاکٹر ایچ سی مہادیوپا ، آنجنیا ،اور کرشنا بائرے گوڈا ہی موجود تھے۔ یہ دیکھ کر وزیراعلیٰ نے تمام وزراءکو فوراً طلب کرنے کی ہدایت دی۔ اس اہم ترین اجلاس میں وزراءکی بروقت آمد نہ ہونے پر سدرامیا نے برہمی کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رکھا۔